آج کل کے دور میں لوگ کسی بھی عمر میں شادی کرنے کو معیوب نہیں سمجھتے اور نہ ہی اس کے لیے عمر دیکھتے ہیں۔ انہیں جب بھی اور جہاں بھی شادی کرنے کا موقع ملتا ہے وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔
یہاں تک کہ لوگ ساٹھ یا ستر سال کی عمر کو پہنچ کر بھی شادی کرنے سے نہ ہی گھبراتے ہیں بلکہ کترانے سے بھی گریز نہیں کرتے اور خوشی خوشی شادی کے بندھن میں بندھ جاتے ہیں اور شادی کرلیتے ہیں۔
بہت کم شادیاں ہی ایسی ہوتی ہیں جن میں دادا دادی کے پوتے پوتیوں یا نانا نانی کے نواسے نواسیوں نے شرکت کی ہو۔ آج ہم ایسے ہی ایک بوڑھے شخص کی کہانی کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں کہ جنہوں نے 70 برس کی عمر میں اپنا جیون ساتھی چنا اور اس کے ساتھ شادی کرلی۔ان مذکورہ شخص کا نام گلزار ہے جو کہ ایک پروفیسر ہیں۔
پروفیسر گلزار اپنی پہلی بیوی کے انتقال کے بعد تنہا، اکیلے اور بجھے بجھے انداز میں زندگی بسر کر رہے تھے۔
اسی دوران انکے بچوں نے ان کی تنہائی اور اکیلے پن کو دیکھتے ہوئے ایک دلچسپ اور اچھا فیصلہ کیا اور اس طرح ان بچوں نے ایک بار پھر اپنے والد کا گھر بسانے اور اسے آباد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوے ان کی شادی نزہت شاسمین نامی خاتون سے کروادی جو کہ ان سے عمر میں چند ہی سال چھوٹی ہیں۔
انھوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میرے علم میں بھی نہیں تھا کہ میرے بچے میرے لیے یہ سوچ کر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نزہت کو میری زندگی میں آنا میری قسمت میں لکھا تھا اور اس طرح ہماری شادی ہوگئی۔
ستر سالہ پروفیسر گلزار کی دلہن نزہت شاسمین نے انٹرویو دیتے ہوے کہا کہ آپ سب ہمارے لیے دعا کریں کہ اللہ پاک ہم دونوں کے حق میں اچھا اور بہتر کرے۔
ساتھ ہی نزہت نے یہ بھی بتایا کہ میرے لیے یہ رشتہ میری بہو نے چنا اور پسند کیا ہے۔ پروفیسر گلزار کی ننھی نواسیاں بھی ان کی شادی پر بےحد خوش دکھائی دے رہی ہیں۔