اس دنیا میں ایسے بشمار لوگ ہوتے ہیں جو اپنے پورے دن کا احوال ایک ڈائری میں لکھنا پسند کرتے ہیں۔ آج ہم اپ کو ایسی ہی کہانی ایک عورت کی بتانے جا رہے ہیں جس نے اپنی داستان ایک کاغذ کے ٹکڑے پر لکھ کر ایک نہایت ہی اچھا پیگام لوگوں تک پہنچایا ہے۔
خاتون لکھتیں ہیں کہ میں میرا شوہر تمام رات زور دار خراٹے لیتا ہے اس بات سی میں خوش ہوں یعنی وہ اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دیتا ہے اور میرے پاس ہی ہے ۔۔۔میں خوش ہوں کہ میرا بیٹا صبح سویرے مجھ اس وجہ سے جھگڑتا ہے کہ رات بھر مچھر،کھٹملوں نے اسے سونے نہیں دیا یعنی وہ رات بھر گھر پر ہی ہوتا ہے کہیں باہر آوارہ گردی نہیں کرتا، میں خوش ہوں کہ ہر مہینہ بجلی، گیس، پانی،پٹرول وغیرہ کے ٹیکس کی اچھی خاصی ادائیگی کرنی پڑھتی ہے یعنی ان سب چیزیں کا استمعال میرا روزمرہ کا ہے۔
میں خوش ہوں کہ میرے کپڑوں کا سائز دن بہ دن تانگ اور چھوٹا ہوتا جا رہا ہے یعنی میں کھاتے پینتے گھر سی تعلق رکھتی ہوں ۔۔۔میں اس بات سے خوش ہوں کہ دن کے اختتام پر میرا تھکن سے برا حال ہوتا ہے یعنی میں اندرونی لحاظ سے بہت طاقتور ہوں۔۔۔میں اس بات سے بھی خوش ہوں کہ اپنے گھر کا تمام کام جیسے جھاڑو پوچا اور صاف صفائی تمام کام اپنے ہاتھ سی کرتی ہوں یعنی مرے پاس کراۓ کا ہی سہی سر چھپانے ک لئے ایک چار دیواری کا گھر تو ہے۔
میں خوش ہوں کہ کہ بہت کم بیمار ہوجاتی ہوں بیمار یعنی میری صحت بوہت اچھی ہے ۔۔میں خوش ہوں کہ ہر سال عید پر تحفے اور عیدی دینے کی وجہ سے مرے پاس پیسے ختم ہو جاتے ہیں یعنی میری زندگی میں مرے عزیز رشتے دار اور چاہنے والے ہیں ۔میں خوش ہوں کہ روزانہ الارم کی گھنٹی سے صبح سویرے اٹھ جاتی ہوں یعنی یہ میرے زندہ ہونے کا ثبوت ہے۔۔۔
غرض یہ کہ اس خط سی یہ سبق ملتا ہے کہ جس بھی حال میں ہیں خوش رہیں، زندگی میں اتار چڑاؤ تو آتے رہتے ہیں، بس ان سب حالت میں الله کا شکر ادا کرنا چاہیے اور اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کو خوشحال بنانے کی کوشش کرنی چاہیے!
یہ پوسٹ آپ کو کیسی لگی؟ نیچے کمنٹ لازمی کریں اور اپنی رائے دیں