پندرہ سالہ نوجوان سائبر کرائم اور بدفعلی کا شکار۔

0
946 views
harassement
Spread the love
انٹرنیٹ اور وٹس ایپ پہ نوکری دینے کے بہانے بلا کے  بدفعلی کرنے والے گروہ میں شامل دو افراد گرفتار۔
دور حاضر میں نوکریوں کے فقدان اور کرونا وائرس کی وجہ سے بڑہتی ہوئی بےروزگاری نے ہر فرد  مسائل کا شکار ہے۔ ایسے میں نوجوانوں کا رجحان آ ن لائن نوکریاں کرنے کی طرف بڑہ رہا ہے۔ اسی طرح نوکریوں کے جھانسے دیکر فراڈ کرنے والے گروہوں میں دن بدن اضافه ہو رہاہے۔
کراچی کے ایک علاقے میں سائبر کرائم سیل کے افسران نے ایک گروہ کے دو افراد کو زیر حراست لے لیا جو کہ نوجوانوں کو آن لائن نوکریاں دینے کے بہانے انہیں بلا کے ان کے ساتھ گن پوائنٹ پہ بدفعلی کرتے تھے۔ فیض اللہ کریجو جو کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سایبر کراءم سرکل ہیں نے بتا یا کہ ہی گروہ بدفعلی کی وڈیوز بنا کر نوجوانوں کو ہراساں کرتا رہا اور انکو بلیک میل کرتے  اور ویڈیوز انٹرنیشل پورن ایپلی کیشن پر اپلوڈ کرتے. ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے  کے مطابق کراچی کے علاقوں میں افسران نے کاروائ کرکے ویڈیو بنا کر بلیک میلنگ اور ویڈیوز انٹرنیشل ویب سائٹ پر ڈالنے والے گروہ کے 2 کارندوں کواپنی گرفت میں کرلیا ہے۔ گروپ کے کارکنوں کو گلستان جوہر اور دوسرے علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔

ویڈیوز بنا کر بلیک میلنگ کے لیے اور انٹرنیشل پورن ایپلی کیشن پر اپلوڈ بھی ہو چکی ہیں:

کراچی کے ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم جا کا نام فیض اللہ کریجوہے ان کے مطابق بدفعلی کے عمل کی ویڈیو بنا کر بلیک میلنگ اور پھر انٹرنیشل پورن ایپلی کیشن پر اپلوڈ کرنے والے گروہ کے2  افراد کوپکڑا لیا گیا ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نےمزید بتایا کہ ایک گروپ کراچی کال سینٹر جابز کے کارندوں نے پندرہ سالہ نوجوان کے ساتھ بدفعلی اور زیادتی کی۔ اسی گرفتارگروہ نے کئی اور نوجوانوں کے ساتھ کو  اسی طرح کی زیادتی کی۔
ایف آئی اے افسر فیض اللہ کوریجو کے مطابق اس گرپ سے ملنے والے موبائل فون سےملنے والے مواد میں غیر اخلاقی ویڈیوزبھی ملی ہیں، پندرا سالہ نوجوان نے سائبر کرائم سرکل سے کئی روز پہلے درخواست کی تھی،  متاثر نوجوان کو  اسکے وٹس ایپ پر جوبز کے گروپ کے ذریعے نوکریدینے کا مسج موسول ہواتھا اور ڈرگ روڈ پرایک فلیٹ پر آنے کو کہا گیا جہاں اس کے ساتھ یہ واقع پیش آیا۔ ایف آئی اے افسر فیض اللہ کوریجونے اخبار رساں ایجنسی کو مزید آگاہ کیا کہ یہ گروہ  اور اسکے کارندے نوجوانوں کو بلیک میل کر کے انکی ویڈیوز ان کے والدین کو بھجوا رہے تھے، یہاں تک کہ یہ ویڈیوز دیگر انٹرنیشنل سوشل میڈیا ایپلی کیشنز پر بھی اپ لوڈ کی جارہی تھیں، کراچی کال سینٹر جابز کے کارندوں  کےپاس موجود موبائل فووں میں بدفعلی کی ویڈیوز اور بلیک میلنگ کے سبوت اور کئی درجنوں لوگوں کے متاثرہ ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں۔