ایک اور نیا دن اور وہی جنسی زیادتی کا واقعہ، ہار گئی ریاست مدینہ،صائمہ کی انصاف کی اپیل

0
957 views
justiceforsaima
Spread the love

ایک اور نیا دن اور وہی جنسی زیادتی کا واقعہ، ہار گئی ریاست مدینہ،صائمہ کی انصاف کی اپیل

صائمہ پروین اسلام آباد کی رہائشی تھی جو کہ نوکری کی تلاش میں حناہ کنول  جو کہ ایک این جی او ہے سے ملی جس نے یہ دعوہ بھی کیا کہ وہ بےروزگاروں کی مدد کرتی ہے۔صائمہ نے این جی او میں کام کرنے کو کہا، جس پر حناہ نے اسے یقین دلایا کہ وہ اسے یہ نوکری دلوا دے گی جلد سے جلد۔صائمہ اور حناہ اپس میں دوست بن گئے۔صائمہ کے پاس موبائل فون نہیں تھا جس کی وجہ سے وہ حناہ سے ملنے اکژ اس کے گھر جایا کرتی تھی۔حناہ نے صائمہ کو موبائل فون گفٹ کے طور پر دیا اور اسے کہا جب میں جاب کے لیے کال کروں تو تم جلدی سے اس جگہ آ جانا۔

اگلے دن حناہ کی کال آ گئی اور صائمہ کو کہا کہ جلدی سے کراچی کمپنی آ جاؤ نوکری کی بات پکی کرنے کے لیے۔
جب صائمہ اس جگہ پہنچ گئی تو کچھ انجانے لوگ حناہ کے سامنے صائمہ کے ساتھ چھیڑ خانی کرنے لگ گئے۔ان میں سے ایک بندے نے پستول نکال لی ۔حناہ نے صائمہ کو کہا کہ جو بھی باس کہیں گے وہ کرنا پڑے گا اور یہ کہ کر کمرے سے باہر چلی گئی۔ناصر عباس نامی شخص نے دو بار صائمہ کو اپنی حوس کا نشانہ بنایا اور اسے کمرے میں دو گھنٹے کے لیےبند کردیا۔ آخر میں صائمہ کو اسی بس سٹاپ پر چھوڑ دیا گیا جہاں سے وہ آئی تھی۔
صائمہ نے اپنے انکل کے ساتھ کراچی کمپنی کے تھانے میں ایف آئی آر درج کروائی۔
کراچی کمپنی کے ایس ایچ او صائمہ کو صلح نامہ پر دستخط کرنے پر زور دے رہا ہے ورنہ وہ اسکی ایف آئی آر پھاڑ دے گا۔

صائمہ کی عوام سے انصاف کی درخواست۔