لاہور کے نجی اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر جانے والے کیس میں اہم پیشرفت

0
1,009 views
Spread the love
لاہور کے نجی اسپتال میں مردہ لڑکی کی لاش چھوڑ کر جانے والے دوسرے ملزم کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا، انویسٹی گیشن آفیسرز نے متوفیہ کا اسقاط حمل کرنے والی خاتون بھی پولیس کی گرفت میں آگئی، پولیس نے ان سب کو مرکزی ملزم اسامہ کی نشاندہی پر ہی گرفتار کیا ہے۔
نواب ٹاؤن لاہور کے نجی اسپتال میں دو روز قبل ہونے والے حادثے میں سامنے آنے والی لڑکی کی لاش کے کیس کا دوسرا ملزم بھی پولیس کی گرفت میں آگیا، انویسٹیگیشن کی مدد سے  پولیس نے ملزم اسامہ کی نشاندہی ہونے  پر اس کے ساتھی اویس کو بھی گرفت میں لے لیا۔
انویسٹی گیشن آمیسرز نے متوفیہ کا اسقاط حمل کرنے والی وارداتی خاتون سمیت مذید دو افراد کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ جینڈر سی آئی اے کرائم سیل اور انوسٹی گیشن کے افسران پر مبنی ٹیمیں ملزمان سے مذید پوچگچ کررہی ہیں، پی مردہ لڑکی متوفیہ جی سی یونیورسٹی کی طالبہ تھی جسے چوبیس جنوری کو ایک نوجوان مردہ حالت میں نواب ٹاون کے نجی اسپتال میں بےیار و مددگار چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا، اس واقعے کا پورا سین  اسپتال میں لگے سی سی ٹی وی کے کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا تھا، یہی وجہ ہے کہ ملزمان کو اس کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔
انویسٹیگیشن آفیسرز کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے ملزمان  میں خاتون بھی شامل ہیں، جس سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ تفتیش کے بات یہ بات سامنے آئی ہے ملزم اویس لڑکی کا کلاس فیلو تھا۔
اس سے پہلے 25 جنوری کو ہونے والی کارروائی کے دوران پولیس نے ایک ملزم کو اپنی گرفت میں لیا تھا، جس کی نشاندہی کی بدولت 2 ملوث ملزمان بھی گرفتار ہوئے۔ پولیس کی انویسٹیگیشن کے مطابق لڑکی دوسرے ضلع میں جاں بحق ہوئی تھی۔ ملزمان سے مذید تفتیش جاری ہے۔

مزید پڑہیے: لاہور میں طالبہ کو ریپ اور قتل کی دھمکیاں ، لڑکی نےدھمکی آمیز ویڈیو شیئر کر دی


مقتولہ کے والد کے بیان کے مطابق کہ ان کی بیٹی لاہور کی یونی ورسٹی میں تعلیم حاصل کررہی تھی، جہاں کورس مکمل کرنے کے بعد اسے ڈگری ملنے والی تھی، مگر  یونیورسٹی والوں کا کہنا تھا کہ پہلے فیس کی ادائیگی کرو پھر کورس کی ڈگری ملے گی۔ ہمارا گھر گھجرات میں ہے تو بیٹی   فیس کے پیسے وہاں سے لے کر لاہور ڈگری کیلئے یونی ورسٹی آئی تھی۔
افسردہ والد کا مذید یہ کہنا تھا کہ کہ کیسے پيسے جمع کرکے بیٹی کو دیئے تھے، میں ایک مزدور آدمی ہوں، پيسے جمع کرنا آسان نہیں، بیٹی جب لاہور آئی تو پھر اس کے بعد اس سے کوئی رابطہ نہ ہوسکا۔
پوسٹ مارٹم کے بعد لڑکی کی لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی تھی، پوسٹمرٹم کی رپورٹ ایک سے 2 دن میں آئے گی۔ اس واقعہ کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گی تھی، کچھ عرصہ پہلے بھی ٹاون شپ لاہور میں ایک ہاسٹل سے لڑکی کی لاش برآمد کی گئی تھی، جو کہ پھندا لگی ہوئی تھی۔ اس واقعہ پر لڑکی کے اہلِ خانہ نے کوئی انویسٹیگیشن نہیں کرائی تھی۔