چارلی چیپلن کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ بےشمار دلوں کی دھرکن، برطانوی کامیڈین، مصنف، ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور کمپوز کے چاہنے والے ناصرف ان کے دور میں موجود تھے بلکہ آج کے دور میں کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو ان کی فلمیں اور گانے بےحد شوق سے سنتے ہیں۔
تاہم آج ہماری اس پوسٹ میں آپ کو پاکستانی چارلی چپلن کی کہانی بتانے جا رہے ہیں، جوکہ ایک غریب چیزیں بیچنے والا ہے۔
جی ہاں! پشاور کی سڑکوں پر کالے کوٹ، پینٹ، ٹوپی اور ایک چھڑی کے ساتھ گھومنے والا یہ شخص چارلی چپلن کے حلیے میں نظر آرہا ہے، حقیقت میں آخر ہے کون؟
یہ شخص 28 سالہ نوجوان عثمان خان ہے جو کہ کورونا وائرس کی بدولت ہوئے لاک ڈاؤن میں مشہور ہو گیا۔ کورونا کی وبا آنے سے پہلے عثمان سڑک پر کھلونے بیچتے تھے۔
دورانِ انٹرویو عثمان خان کہتے ہیں کہ
”جب کورونا وائرس کی وباء نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے رکھا تھا اور لوگ مختلف قسم کی پریشانیوں میں مبتلا ہو کر زندگی سے ہار مان چکے تھے، اس دوران میں نے چارلی چپلن کی ویڈیوز دیکھیں اور سوچا کیوں نا ان کے جیسی اداکاری کر کے ان پریشانی کے حالات میں لوگوں کو لتفاندوز کیا جائے”۔
انہوں نے بالکل چارلی چپلن جیسا لباس پہنا اور اسی کے جیسا حلیہ بنا کر سڑکوں پر نکل پڑے۔ لوگ ان کے اس انداز سے ناصرف لتفاندوز ہوئے بلکہ ان کے ساتھ سیلفیاں بھی بنواتے نظر آئے۔
عثمان خان نے مذید کہا کہ لوگوں کو خاموشی سے ہنسانا اور ان کے دل جیتنا ایک بےحد مشکل کام ہے۔
عثمان مذید کہتے ہیں کہ
”لوگوں کی اس طرح پزیرائی دیکھ کر میں نے سوچا کہ کیوں نا میں اپنے نام سے ٹک ٹاک اکاؤنٹ بناؤں اور یہ تمام ویڈیوز وہاں اپ لوڈ کروں تاکہ اس کی اس اداکاری کو دنیا بھر کے لوگ دیکھیں اور مسرت حاصل کریں۔ انہوں نے اکاؤنٹ بنا کر تمام ویڈیوز وہاں اپ لوڈ کر دیں”۔
عثمان نے اس اداکاری سے بےشمار شہرت حاصل کی یہی وجہ ہے اب ٹک ٹاک پر ان کے فالوورز تقریباً 800,000 کے قریب ہیں۔
عثمان کی یہ خواہش ہے کہ ملک کے بڑے بڑے اور کامیاب ترین ٹی وی ڈائریکٹر اور پروڈیوسرز ان کی صلاحیتیں دیکھیں اور اپنی اس صلاحیت کو اجاگر کرنے کا موقع فراہم کریں۔
عثمان کہتے ہیں کہ
”جب بھی میں گھر سے نکلتا ہوں تو اپنے تمام مسائل کو بھول کر نکلتا ہوں، تاکہ دوسروں کے چہرے پر خوشیاں بخیر سکوں”۔