بدنام ہونگے تو کیا نام نہ ہو گا؟ ٹک ٹاکر عائشہ نے ایک دن پہلے ہی اپنے فینز کو مینارپاکستان آنے کی اطلاع کر دی تھی۔ ویڈیوز وائرل

0
1,202 views
minar e pakistan incident ayesha
Spread the love
یہ ٹک ٹاکرز بھی جسم فروش کیطرح ہوتیں ہیں کیونکہ انکی کمائی کا زریعہ بھی جسم ہے اور ٹک ٹاکرز لڑکیوں کے پاس بھی جسم کی نمائیش کے سوا کچھ نہیں،
عوام تو غلط تھی ہی لیکن ان لڑکیوں کا کیا کردار ہے معاشرے میں ، انکے والدین کہاں ہیں انکے غیرتمند بھای کدھر ہیں، جو انکو ہفتہ ہفتہ ٹک ٹاک بنانے کیلئے دور مقامات ہر جانے کی اجازت بھی دیتے ہیں،
اور جانے والے کون ہوتے ہیں جی وہ پورا گروپ ہوتا ہے لڑکیوں اور لڑکوں کا وہاں ہفتہ ہفتہ لڑکیاں لڑکے مل جل کر خوب انجوائے کرتے ہیں،
تب یہ معاشرہ سویا ہوا ہوتا ہے انکے قصور وار انکی فیملیاں ہیں جو اس راستے کو فخر سمجھ کر اپنی جوان بچیوں کو لفنٹروں کیساتھ خود روانہ کرتے ہیں،
انکو شہرت چاہیے لو آج وہ مل گئی،
مقصد تو یہ تھا نا کہ مشہور ہو جائیں لو اج تم ہوگئی،
پھر اس لڑکی کو تو احسان ماننا چاہیے کہ جس کام پر وہ دن رات محنت کرتی ہے سال ہوگیا اج اسے منار پاکستان پر چند لونڈوں نے اسکے کپڑوں کو اسکے جسم کو ہاتھ لگا لگا کر دیکھا جو وہ فخر سے دیکھاتی تھی کہ لوگ اسکے جسم کے شیدائی ہو جائیں لو آج آپ مشہور بھی ہوگئیں،
اور ٹک ٹاک پر فینز بڑھ گئے اب پیسہ کماؤ موج کرو روتی کیوں ہو؟
اور یادگار منار پاکستان پر بیشمار لڑکیاں فیملیاں جاتیں ہیں ان پر کسی کی جرت نہیں ہوتی کہ کوی حرکت کریں وجہ ؟
اور زیادتی کے بعد اب مزید شہرت کیلئے ہر چینل کو خود ٹائم دیا ہوا ہے کہ میں انٹرویو دینے کو تیار ہوں وجہ میڈم اس سے قبل ایک واقعہ موٹروے پر ہوا وہ خاتون عزت دار تھی اس نے میڈیا کے سامنے آنے سے بھی انکار کیا تھا اج تک کسی پاکستانی نے اسکی شکل نہیں دیکھی نا انٹرویو؟
لیکن اس کے قریب وہی آئے جنکو یہ میڈم اہنے جسم کے ناز نخرے دکھا کر پاگل مدہوش دیوانہ کرتی ہے، اور یہ نصیحت ہے،
بیشک وہ لوگ غلط تھے بلکہ غلط ہیں لیکن آپ میخانے کے محفل میں جاؤ گے تو لوگ آپکو شرابی کا خطاب ہی دیں گے،
اس کا دکھ تب ہوتا جب یہ کوی اچھے گھر کی لڑکی ہوتی اسکا کردار اچھا ہوتا، پہلے سارے شہر یہ ٹک ٹاک دوستوں کیساتھ گھومتیں تھیں یہی سب چلتا ہے اب بس چار لوگ زیادہ تھے۔
منافو اب رونا دھونا کس بات کا ہے،
معاشرہ نہیں پہلے خود کو درست کرو،