پولیس میں ویٹر کی نوکری کرنیوالے ملازم کے 4 بچے ڈاکٹر

0
1,309 views
پولیس میں ویٹر کی ملازمت کرنیوالے ملازم کے 4 بچے ڈاکٹر
Spread the love
ماں باپ چاہے کیسے بھی ہوں امیر یا غریب وہ نہ صرف اپنے بچوں کے لیے بہترین اور اونچا مقام چاہتے ہیں بلکہ انہیں اعلیٰ عہدوں پر بھی فائز دیکھنے کا خواب بھی دیکھتے ہیں اور ساتھ یہ بھی چاہتے ہیں کہ ان کے بچے بھی ڈاکٹر، انجینئر یا اکاؤٹینٹ بنیں۔ تو آج ہم آپکو ایسے ہی ایک خواب جوکہ آزادکشمیر کے ایک غریب پولیس والے ملازم گل حسن نے بھی دیکھا تھا اور جس کی تعبیر ان کے بچوں نے پوری کی اور آج ان کے ایک نہیں بلکہ چاروں بچے جن میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں۔
گل حسن نامی یہ پولیس ملازم 1993 میں پولیس فورس میں کانسٹیبل ویٹر کی حیثیت سے بھرتی ہوا اور اپنی بیوی اور پانچ بچوں کے ساتھ مانک پیاں مہاجر کیمپ مظفر آباد میں دو کمروں کے مکان میں رہائش پذیر ہیں ہر ماں باپ اپنی اولاد کی بہتر تعلیم و تربیت کے لیے قربانیاں دیتے ہیں اور اسی طرح گل حسن نے بھی اپنی غربت کے باوجود یہ ارادہ کرلیا تھا کہ ان کے بچے ان پڑھ نہیں رہیں گے بلکہ وہ بھی تعلیم حاصل کریں گے اور ایک دن ضرور افسر بنیں گے۔ اس اہم فیصلے میں ان کی بیوی نے بھی ایک اہم کردار ادا کیا اور ان کا بھرپور ساتھ دیا اس کے ساتھ ہی باادب و ہونہار بچوں نے بھی باپ کے حلال لقموں کی عزت اور لاج رکھی۔
پولیس میں ویٹر کی ملازمت کرنیوالے ملازم کے 4 بچے ڈاکٹر
صابر وشاکر اور خود دار گل حسن نے اپنی کم تنخواہ میں بھی سچائی اور دیانتداری کا دامن تھامے رکھا اور قدرت نے انہیں اس کا بھرپور میٹھا پھل اور صلہ دیا۔ ان کے پہلےبچے نے ڈاکٹری کی سیڑھی پر قدم رکھا اور میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی تو باقی بہن بھائیوں نے بھی ان کے نقش قدم پر چلنا شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کے ایک نہیں بلکہ چار بچے ڈاکٹری کے شعبے سے وابستہ ہوگئے اور اس طرح گل حسن صرف آزاد کشمیر کی پولیس فورس کے لئے ہی نہیں بلکہ پوری ریاست کے لئے فخر کا باعث ہیں۔

ایسے ہی ایک دوسری بہترین مثال ائیر فورس کی پائلٹ ناشرہ شاکر نے بھی قائم کی ہے جن کا تعلق کراچی سے رکھنے والے فرض شناس ٹریفک وارڈن کی ہونہار بیٹی ہیں۔ انہوں نے پہلے اپنا جی ڈی پائلٹ کا کورس نہایت ہی کامیابی کے ساتھ پورا کیا اور اب پائلٹ بن کر اپنے والدین کا نام فخر سے روشن اور بلند کر دیا۔ ناشرہ شاکر پاکستان ایئر فورس پی اے جی 144 جی ڈی پائلٹ کے کورس میں تعلیم حاصل کرتی رہیں۔ یہ ناصرف پاکستان پولیس/سندھ پولیس کی تاریخ کی بلکہ سندھ کی سطح پر بھی پہلی ہونہار، قابل اور باصلاحیت طالبہ ہیں۔
ناشرہ شاکر نے پاکستان ائیر فورس کے امتحانی مراحل میں کامیاب ہونے کے بعد جی ڈی پائلٹ کی تربیت حاصل کی اور اب پائلٹ بن گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ کراچی سے نامزد ہونے والی پہلی خاتون جی ڈی پائلٹ ہیں۔