قصہ ایک بدکارعورت کا

0
1,935 views
بدکار عورت
Spread the love
ایک بار حضرت علیؓ مدینہ کی گلیوں میں جا رہے تھے اور آپؓ نے دیکھا کہ کچھ لوگ ایک بد کار عورت کو غیظ و غضب کی حالت میں گھسیٹتے ہوئےلے جا رہے ہیں اور وہ عورت بےچاری خوف کے مارے کانپ رہی ہے۔ حضرت علیؓ نے   لوگوں کو پکار کر کہا: تم اس عورت اس طرح کیوں گھسیٹ رہے ہو؟
تو لوگوں نے بتایا کہ اس عورت سے بدکاری ہوئی ہے، اسی لیے امیرالمومنین حضرت عمرؓفاروق نے اس عورت کو سنگ سار کرنے کا حکم سادر فرمایاہے ۔ حضرت علیؓ نے اس عورت کو ان لوگوں کی سرزنش فرمائی اور انکےہاتھوں سے عورت کو چھینا ۔اور پھر وہ لوگ حضرت عمرؓ کے پاس واپس گئے اور  انکوحضرت علیؓ کے بارے میں سب بتایا کہ کیسے انہوں نے ان کے ساتھ کیا سلو ک کیا۔

مزید پڑہیے: رزق کا یقین اس آرٹیکل کو ضرور پڑھیں


حضرت عمرؓنے فرمایا کہ: حضرت علی کو ضرور کوئی بات معلوم ہوگی تب ہی ا نہوں نےایسا کیا ہو گا، جاؤ! اور ان کو میرے پاس بلاؤ، حضرت علیؓ وہاں غصہ کی حالت میں آئےاور حضرت عمرؓ نے ان سے پوچھا: آپؓ نے کیوں ان لوگوں کو واپس کر دیا اور ان کو اس بد کار عورت پر حد قائم کرنے سے بھی روک دیا؟ حضرت علیؓ نے  فرمایاکہ اے امیرالمومنین! کیا آپؓ نےکبھی رسول کریمؐ کا یہ ارشاد نہیں سنا کہ جس میں آپؐ نے فرمایا کہ:
’’تین طرح کے لوگ بے قصور ہیں اور انسے قلم اٹھا لیا گیا ہے۔ ایک سونے والا آدمی جب تک کہ وہ بیدار ہو جائے، دوسرا نابالغ آدمی جب تک کہ وہ بالغ عمر کا نہ ہو جائے اور تیسرا دیوانگی میں مبتلا آدمی جب تک کہ وہ ہوش  میں نہ ہو۔‘‘
حضرت عمرؓ نے فرمایا کہ جی ہاں میں نے یہ ارشاد سرور عالمؐ سے ہی سنا ہوا ہے اور حضرت علیؓ نے تبسم فرماتےہوۓ کہا کہ اے امیرالمومنین! اس عورت کو کبھی کبھی دیوانہ پن کا دورہ پڑتا ہے، اور ہو سکتاہے کہ وہ آدمی بھی اس کے پاس اسی حالت میں آیا کہ اسے دیوانہ پن کا دورہ پڑا ہوا ہو۔  حضرت عمرؓ نے یہ سن کراس عورت کو بھی رہا کر دیا۔