شعبان المعظّم جو کہ اسلامی سال کا آٹھواں مہینہ ہے جو رحمت ومغفرت اور جہنم سے نجات کے بابرکت مہینے ’’رمضان المبارک‘‘ سے پہلے آتا ہے نہایت ہی عظمت اور فضیلت سے بھرپور ہے۔ “شعبان‘‘کا مفہوم ہے پھیلنا اور اس مبارک مہینے کے ذریعے رمضان المبارک کے لیے خوب بھلائی پھیلتی ہے، جس کی وجہ سے اس مہینے کو ’’شعبان‘‘ کہتے ہیں۔جس کی فضیلت کا اندازہ نبی اکرم صلؔی اللہ علیہ وآلٖہ وسلؔم کے اس ارشادِ گرامی سے ہوتا ہے کہ
“شعبان میرا مہینہ ہے، رجب اللہ کا اور رمضان میری اُمت کا مہینہ ہے۔”
مختلف احادیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ شعبان العمظم میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس مہینے میں روزے بھی رکھتے تھے۔ نبی کریم صلؔی اللہ علیہ وآلٖہ وسلؔم نے ارشاد فرمایا کہ
“شعبان کی عظمت اور بزرگی دوسرے مہینوں پر اسی طرح ہے، جس طرح مجھے تمام انبیاءؑ پر عظمت اور فضیلت حاصل ہے۔”
آپ صلؔی اللہ علیہ وآلٖہ وسلؔم کا ارشاد گرامی ہے کہ “شعبان کا مہینہ آئے تو اپنے نفس کو رمضان کے لیے پاک کرلو۔”
شعبان کا پورا مہینہ برکت،رحمت اور عظمت والا ہے مگر احادیث و تفسیر کے مطابق نصف شعبان کی رات کی فضیلت زیادہ ہے اور اس رات کے چار نام ہیں : اللیلۃ المبارکۃ، لیلۃ البراءۃ، لیلۃ الصک، لیلۃ الرحمۃ جب کہ اس رات کی بیان کردہ پانچ خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:
٭اس رات میں ہر کام کا فیصلہ ہوتا ہے۔
٭اس رات عبادت کرنے کی بہت فضیلت ہے۔
٭اس رات رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔
٭اس رات شفاعت کا اہتمام ہوتا ہے۔
٭ظاہری طور پر اس رات آب زمزم کا پانی بڑھ جاتا ہے۔
نصف شعبان کی رات میں نہ صرف دعا اور استغفار کی کثرت کرنی چاہیے بلکہ اس رات کی فضیلت سے فائدہ اٹھانے کے لئے خصوصی نوافل اور روزے رکھنے کا اہتمام بھی کرنا چاہیے۔ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا :
“اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی رات اپنی تمام مخلوق کی طرف توجہ خاص فرماتا ہے، مگر اس شب رحمت باری تعالیٰ ان لوگوں کی طرف متوجہ نہ ہوگی جو شرک کرتے ہوں گے ،بے رحم اور شرابی ہوں گے ، والدین کے نافرمان ہوں گے، سوائے ان لوگوں کے سب پر بخشش و عطا عام ہوگی۔’’