اللہ نے انسان کو بےشمار نعمتوں سے نوازا ہے جن میں سے انکھیں ایک بہترین نعمت ہیں۔ کچھ آنکھوں کی رنگت تبدیل کرکے خوب صورت دکھنے کے لئے کانٹیکٹ لینسز کا استعمال کرتے ہیں۔ وجہ جو بھی ہو، آنکھ ہمارے جسم کا نازک ترین حصہ ہے۔ ذرا سوچیے کہ مٹی کا زرہ آنکھ میں چلا جائے تو کتنی الجھن اور تکلیف ہوتی ہے؟ اور یہ الجھن اور یا تکلیف اس وقت خطر ے کا سبب بنتی ہیں جب آپ باقاعدہ ایک مصنوعی لینس آنکھوں میں لگانے کاعمل کرتے ہیں۔ لیکن گھبرانے کی بات نہیں کیونکہ امریکن یونیورسٹی آف اوپتھلمولوجی کے ڈاکٹر تھامس ایل اسٹین مین کہتے ہیں کہ
“اگر کانٹیکٹ لینسز کو پوری احتیاط اور ذمےداری کے ساتھ پہنا جائےاور ان کی صفا ئ کاخا ص خیال رکھیں تو یہ انتہائی محفوظ ہوتے ہیں۔”
وہ کو ن کون سی احتیاطی تد ا بیر ہیں اور کس طرح آپ کانٹیکٹ لینسز کے استعمال کو محفوظ ترین عمل بنا سکتے ہیں۔جا نیے۔
1۔ صفائی کا خیال:
کانٹیکٹ لینس کو پہننے اور اتارنے کے دوران صفائی کا خیال ضرور رکھیں۔ ہاتھوں کو صاف ستھرا رکھنے کے ساتھ لینسز کو واش کرنا اور اس کے ڈبے کا صاف ہونا بھی لازمی ہے۔
2۔ ایکسپڑ ٹس کی رائے
پہلی بار لینس استعما ل کرتے ہوئے کسی معالج سے مدد لیں اور جہاں سے لینسز لے رہے ہوں وہاں سے لینس کی دیکھ بھال اور اس کو لگا نےکی ہدا یات ضر ور سیکھیں۔
3۔ رات بھر لینس نہ پہنیں
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ آنکھوں کو بھی آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ مستقل لینس لگا کر رکھتے ہیں تو آپ کی آنکھیں آکسیجن سے محروم رہ جا تی ہیں۔ اس وجہ سے بھی آنکھوں کی سطح انفیکشن کا شکار ہوسکتی ہے۔
4۔ پانی میں لینسز کے استعمال سے گر یز:
نہاتے ہوئے یا تیراکی کے دوران لینسز استعمال نہ کریں کیونکہ نلکا ہو یا تالاب، جراثیم ہر جگہ موجود ہوتے ہیں اور انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔
5۔ استعمال شدہ محلول دوبارہ استعمال ہرگز مت کریں :
اگر آپ چند پیسے بچانے کی غرض سے استعمال شدہ محلول کو دوبارہ استعمال کرتے ہیں تو یہ عادت ترک کردیں کیونکہ ایک بار کے استعمال کے بعد محلول جراثیم کش ہو نے کی صلاحیت کھو دیتا ہے۔
6۔ جراثیم کش دوا ملے محلول کو منتخب کر یں:
کچھ لوگ کانٹیکٹ لینسز کی صفائی کے لئے نمکین پانی کا استعمال کرتے ہیں، لیکن آپ کو یہ بات یاد رکھنا چاہئے کہ لینسز کو صاف کرنے کے لئے ایسا محلول ہونا چاہئے جس میں جراثیم کش دوا یعنی ( اینٹی بیکٹیر یل اجزاء) موجود ہو۔
7۔ لینسز کب تبدیل کریں؟
ماہرین کے مطابق دانت صاف کرنے والے برش کی طرح لینسز بھی گندے اور ناقابلِ استعمال ہوجاتے ہیں۔ اور ایک مخصوص میعا د کے بعد ان کی صفائ کی صلا حیت بھی ختم ہو جاتی ہے۔ اس لئے زیادہ سے زیادہ تین ماہ کے بعد لینسز کو تبدیل کر لینا چاہئے۔
8۔ جلن کو اہمیت دیں:
اکثر کانٹیکٹ لینسز پہننے کے دوران آنکھوں میں جلن سی محسوس ہوتی ہے ،جسے لوگ نظر انداز کرکے چھو ڑ دیتے ہیں جو کہ بہت غلط ہے۔ یہ انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اس لئے صرف لینسز اتار دینا کافی نہیں بلکہ بروقت معالج سے معائنہ کروالینا چاہیے۔
9۔ تھوک لگانا:
کبھی بھی تھوک کا استعما ل لینس کو گیلا کرنے والے ایجنٹ کے طور پر نہیں کر نا چاہئے۔تھوک میں جراثیم موجود ہوتے ہیں۔ جس سے انفیکشن پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
10۔ رنگین لینسز:
اگر آپ نےکانٹیکٹ لینسز کا استعمال نیا نیا شروع کیا ہے، تو بہتر ہے کہ رنگین لینسز کا انتخاب کریں کیونکہ ٹرانسپیرینٹ لینسز کے کھو جانے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔
11۔ وہ افراد جن کے لیے کانٹیکٹ لینس کا استعمال صحیح نہیں:
اگر آپ ایسی جگہ کام کرتے ہیں جہاں ملبہ یا دھول مٹی موجود رہتا ہے تو آپ کو کانٹیکٹ لینسز کے بجائے نظر کے چشموں کو تر جیح دینی چا ہیئے ۔ کیونکہ مٹی اور دھول والی جگہ پر لینسز کے زریعے آنکھوں کے انفیکشن کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔
آنکھیں اللہ کا دیا ہوا انمول انعام ہیں اسے ناسمجھی میں خطر ے سے دو چار نہ کریں۔
Related