جانیئے اس پوسٹ میں ہیٹر کا زیادہ استعمال کیسے آپ کی صحت کے لئے خطرے کا بائس بن سکتا ہے؟

0
790 views
سردیوں میں ہیٹر کے استعمال کے نقصانات
Spread the love
سردی کا موسم آتے ہی ہر گھر میں ہیٹر کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کے بغیر تقریبا ہر گھر میں سردیاں گزارنا مشکل اور ناممکن ہوجاتا ہے۔
کچھ لوگوں کو بہت سردی لگتی ہے اور وہ ہیٹر کے بغیر زندہ رہنے کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔ لیکن ہیٹر کا زیادہ استعمال صحت کے لیے انتہائی خطرناک اور مضر صحت ہے اور اسے جلاتے وقت چند خاص باتوں اور احتیاتی تدابیر کا خیال رکھیں۔ خاص طور پر وہ افراد جن کو سانس کے مسائل ہیں انہیں ہیٹر کا استعمال کم سے کم کرنا چاہیئے۔
سردیوں میں ہیٹر کے استعمال کے نقصاناتجیسا کہ گرم کپڑے سردیوں کی سوغات ہیں لہذا ان کا استمعال ٹھنڈ سے بچنے کے لئے کیا جاتا ہے مگر یہ کپڑے ٹھنڈ روکنے کے لئے کافی نہیں ہوتے اور وہ سردی پھر بھی محسوس کرتے رہتے ہیں لہذا اس ٹھنڈ کو کم کرنے کے لئے ٹھنڈے کپڑوں کے ساتھ ساتھ وہ ہیٹر کا استعمال زیادہ کرتے ہیں۔ ہیٹر سردی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے مگر اس کے کئی ایسے نقصانات ہیں جو ہر وقت اس کے استعمال کرنے والوں کے لئے جاننا لازمی ہیں، اگر آپ ان میں سے ایک ہیں تو یہ پوسٹ آپ کے لئے بہت مفید ہونے والی ہے۔
سردیوں میں ہیٹر کے استعمال کے نقصاناتہیٹرز کے اندر ایسے سرخ گرم دھات کی سلاخیں یا سیرامک کور ہوتے ہیں جو کہ کمرے کے درجہ حرارت کو بڑھانے کے لیے گرم ہوا نکالتے ہیں۔ جو کہ نہ صرف ہوا کی نمی کو جذب کرتی ہے بلکہ ہوا بھی بہت زیادہ خشک ہو جاتی ہے۔ اتنا ہی نہیں یہ روم ہیٹر ہوا سے آکسیجن جلانے کا کام بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہوا میں آکسیجن کم ہو جاتی ہے۔

سردیوں میں ہیٹر کے استعمال کے نقصانات

ہیٹر سے باہر آنے والی ہوا جلد کو بہت خشک کردیتی ہے ۔ ہیٹر کی وجہ سے لوگوں کو نیند نہ آنا، متلی، سردرد جیسے مسائل بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔
کنونشن ہیٹر، ہالوجن ہیٹر اور بلورز کا زیادہ استعمال بھی آپ کو بیمار کر سکتا ہے۔ کیونکہ ان ہیٹرز سے نکلنے والے کیمیکلز سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہوتے ہیں اور اندرونی حصوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

سردیوں میں ہیٹر کے استعمال کے نقصانات

اگر آپ کو دمہ یا الرجی ہے تو یہ روم ہیٹر آپ کے لئے سب سے زیادہ تکلیف کا باعث ہے۔ اس کے علاوہ برونکائٹس اور سائنوس کے مریضوں کو بھی اس سے الرجی ہو سکتی ہے اور پھیپھڑوں میں ہیٹر کی ہوا سے بلغم بننے لگتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کھانسی اور چھینکیں آنے لگتی ہیں۔
ایسے مریض کو چاہئیے کہ وہ عام ہیٹر کے بجائے آئل ہیٹر کا استعمال کریں۔ کیونکہ ان میں تیل سے بھرے ہوئے پائپ ہوتے ہیں جو ہوا کو خشک نہیں ہونے دیتے۔ اور اگر آپ باقاعدہ ہیٹر استعمال کر رہے ہیں تو اسے چند منٹ بعد ہی بند کر دیں۔