کورونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین نہ لگانے والے لوگوں کے لئے ہوائی سفر پر پابندی

0
1,039 views
کورونا ویکسین نہ کروانے والوں پر ہوائی سفر پر پابندی کے امکان
Spread the love
کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے سبب حفاظتی ویکسین نہ لگانے والے لوگوں کے لئے ہوائی سفر پر پابندی لگائی جانے کے امکانات ہیں۔ یعنی اب جن لوگوں کے پاس کوویڈ 19 کے حفاظتی ٹیکوں کا کوئی سرٹیفکیٹ نہیں ہوگا تو انھیں 1 اگست کے بعد بذریعہ ہوائی جہاز کہیں بھی سفر کرنے کی اجازت نہ ہوگی۔
کورونا ویکسین نہ کروانے والوں پر ہوائی سفر پر پابندی کے امکان
Image Source: Reuters
جمعے کے دن نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں پیش کی جانے والی اس تجویز پر کمیٹی کو وفاقی حکومت کی منظوری کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی ، اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے جمعہ کے دن پاکستان میں کوویڈ 19 کی چھوتھی لہر کے آغاز کی واضح علامات اور صورتحال کے بارے میں بتایا کہ وبائی مرض کی چوتھی لہر وائرس کی شروعات تھی۔
کورونا ویکسین نہ کروانے والوں پر ہوائی سفر پر پابندی کے امکان
Image Source: Reuters
انھوں نے مزید یہ بھی کہا کہ اس مہینے کے آخر میں عید الاضحی کی تعطیلات سے پہلے چند نئے اقدامات کا اعلان بھی جلد ہی کیا جائے گا۔ 18 سال سے زیادہ عمر کے طلبا وطالبات کو بھی 31 اگست تک ویکسین ضرور لگانی چاہیئے اور اس کے ساتھ ہی ملک کے اندر سیاحوں کے لئے ہوٹلوں کی بکنگ اور سفر کرنے کے لیئے بھی اب ویکسینیشن کے ثبوت کا ہونا لازم ہوگا۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے جمعہ کے دن یہ تمام ہدایات سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کیے کہ جس میں انھوں نے مزید کہا کہ 2 ہفتے قبل کہا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں، اب کورونا کی چوتھی لہر کے آغاز کے واضح ابتدائی مناظر منظر عام پر آرہے ہیں، ایس او پیز پر عمل نہ کرنا ، مختلف اقسام کا پھیلاؤ، خصوصا بھارتی اقسام کا وائرس کورونا کی چوتھی لہر کی ایک بڑی اور اہم وجہ ہے۔
اس موقع پر این سی او سی نے کہا ہے کہ مئی کے مہینے سے وائرس کے ڈیلٹا ، بیٹا اور الفا قسمیں پاکستان میں موجود ہیں۔
جمعرات کے دن ، وزیراعظم عمران خان نے ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کے پیش نظر خدشے کا اظہار اور صورت حال خراب ہونے کی صورت میں پابندیاں لگانے کی تجویز دی تھی اور اس سے متعلق قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کورونا وباء کی صورت حال پرمسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس وقت ڈیلٹا وائرس جو کہ بھارتی ویرینٹ ہے پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ بنا ہوا ہے۔بنگلادیش میں کورونا کی نئی قسم پھیلنے کے بعد حالات بہت ہی سنگین اور خوفناک صورت حال اختیار کرگئے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں 22500 سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ عوام اپنا اور اپنے پیاروں کا بہت خیال رکھیں اور اس کے ساتھ ہی محتاط بھی رہیں اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں اور کروائیں ۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں 10 مارچ سے عام عوام کے لئے کورونا ویکسینیشن کی مہم کی ابتداء کردی گئ تھی۔ شروع میں یہ ویکسین مہم کو پیرا میڈیکل اسٹاف اور عمر رسیدہ افراد کے لئے لازمی قرار دیا۔ مگر کچھ پیرا میڈیکل اسٹاف کے افراد کی جانب سے ویکسن نہ لگانے کی خبریں بھی سامنے آتی رہیں۔
حکومت پاکستان کی جانب سے ایمرجنسی استعمال کی صورت میں فلحال جن ویکسین کو لگانے کی اجازت دی گئی ہے ان میں شامل چائنا کی سینو فارم اور کین سینو بائیو جبکہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی آسٹرا زینیکا اور روس کی اسپاٹنک 5 شامل ہیں۔