سردیوں میں ہاتھوں پیروں کا مسلسل ٹھنڈا رہنا کس مرض کی وجہ ہوسکتا ہے؟

0
1,048 views
Spread the love
سردی میں جہاں صحت کے بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں کچھ لوگوں کے ہاتھ پیر ٹھنڈے رہنا شروع ہو جاتے ہیں اور ہر  کے علاج کے باوجود وہ گرم نہیں ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ  صحت کے ایک اہم مسئلے کا شکار ہوتے ہیں جس کے بارے میں انہیں معلوم نہیں ہوتا ہے اور جو وقت کے ساتھ بڑے مسائل بھی پیدا کر سکتے ہیں۔

سردی میں ہاتھ پیر ٹھنڈے رہنے کی وجوہات

 کم درجہ حرارت  خون کو سست کر دیتا ہے جس کی وجہ سے ہاتھوں کی انگلیوں کے  اور پیروں تک خون جانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ حصے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ٹھنڈے ہو جاتے ہیں۔ اگر ان کو حرارت نہ کیا دی جائے تو یہ ہاتھوں پیروں کے ان حصوں کو سن  اور اس کے بعد حرکت نہ ہونے کی بھی وجہ ہو سکتے ہیں۔ اس خطرے کا سب سے زيادہ شکار خون کی کمی کے مریضوں کو ہوتا ہے اس  ایسے مریض اپنے ہاتھوں پیروں کو گرم رکھنے کا خاص خیال کریں۔

ہاتھوں پیروں کو گرم رکھنے کے طریقے

سردی کے موسم میں1

ہاتھوں پیروں کو گرم کرنے کے لیے داستانوں اور جرابوں کا استعمال کیا جاتا ہے مگر کچھ لوگوں کے لیے یہ  فائدہ مند نہیں ہوتے ہیں ایسے لوگوں  کو اپنے ہاتھوں پیروں کو گرم رکھنے کے لیے ان چیزوں کا استعمال کرنا چاہیے۔

مزید پڑہیے: شیر خوار بچوں کی ساری رات جاگنے اور رونے کی کیا وجہ ہوتی ہے۔۔ماں کو اس سلسلے میں کیا کرنا چاہیئے؟


1: گرم تیل کا مساج

دن میں کم سے کم دو بار گرم تیل کا مساج کرنا چاہیے اس مساج سے دوران خون اچھا ہوتا ہے اور ان حصوں میں خون کی رفتار اچھی ہوتی ہے جس کی وجہ سے آکسیجن  بڑھ جاتی ہے اور یہ حصے گرم ہو جاتے ہیں۔

2: ایپسم سالٹ

سردی کے موسم میں2

تھوڑے گرم پانی میں ایپسم سالٹ ایک چمچ ڈال کر کچھ دیر تک اس میں ہاتھ پیر بھگونے سے بھی ہاتھوں پیروں کی خون کی رفتار اچھی ہوتی ہے  اور ہاتھ پیر گرم ہو جاتے ہیں۔

3: آئرن کا استعمال

سردی کے موسم میں  خون کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے  ڈاکٹرز زیادہ آئرن سے بھرپور غذا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس سے ایک  تو خون کی کمی نہیں ہوتی ہے اور  آئرن جسم کو گرمی پہنچتا ہے جس سے خون تیز ہوتا ہے اور نہ  جسم گرم ہوتا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ ہاتھ پیر بھی گرم ہو جاتے ہیں۔