سردی میں جہاں صحت کے بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں کچھ لوگوں کے ہاتھ پیر ٹھنڈے رہنا شروع ہو جاتے ہیں اور ہر کے علاج کے باوجود وہ گرم نہیں ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ صحت کے ایک اہم مسئلے کا شکار ہوتے ہیں جس کے بارے میں انہیں معلوم نہیں ہوتا ہے اور جو وقت کے ساتھ بڑے مسائل بھی پیدا کر سکتے ہیں۔
سردی میں ہاتھ پیر ٹھنڈے رہنے کی وجوہات
کم درجہ حرارت خون کو سست کر دیتا ہے جس کی وجہ سے ہاتھوں کی انگلیوں کے اور پیروں تک خون جانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ حصے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ٹھنڈے ہو جاتے ہیں۔ اگر ان کو حرارت نہ کیا دی جائے تو یہ ہاتھوں پیروں کے ان حصوں کو سن اور اس کے بعد حرکت نہ ہونے کی بھی وجہ ہو سکتے ہیں۔ اس خطرے کا سب سے زيادہ شکار خون کی کمی کے مریضوں کو ہوتا ہے اس ایسے مریض اپنے ہاتھوں پیروں کو گرم رکھنے کا خاص خیال کریں۔
ہاتھوں پیروں کو گرم رکھنے کے طریقے
ہاتھوں پیروں کو گرم کرنے کے لیے داستانوں اور جرابوں کا استعمال کیا جاتا ہے مگر کچھ لوگوں کے لیے یہ فائدہ مند نہیں ہوتے ہیں ایسے لوگوں کو اپنے ہاتھوں پیروں کو گرم رکھنے کے لیے ان چیزوں کا استعمال کرنا چاہیے۔
دن میں کم سے کم دو بار گرم تیل کا مساج کرنا چاہیے اس مساج سے دوران خون اچھا ہوتا ہے اور ان حصوں میں خون کی رفتار اچھی ہوتی ہے جس کی وجہ سے آکسیجن بڑھ جاتی ہے اور یہ حصے گرم ہو جاتے ہیں۔
2: ایپسم سالٹ
تھوڑے گرم پانی میں ایپسم سالٹ ایک چمچ ڈال کر کچھ دیر تک اس میں ہاتھ پیر بھگونے سے بھی ہاتھوں پیروں کی خون کی رفتار اچھی ہوتی ہے اور ہاتھ پیر گرم ہو جاتے ہیں۔
3: آئرن کا استعمال
سردی کے موسم میں خون کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے ڈاکٹرز زیادہ آئرن سے بھرپور غذا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس سے ایک تو خون کی کمی نہیں ہوتی ہے اور آئرن جسم کو گرمی پہنچتا ہے جس سے خون تیز ہوتا ہے اور نہ جسم گرم ہوتا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ ہاتھ پیر بھی گرم ہو جاتے ہیں۔