نویں جماعت کے کم عمر طالبعلم نے ایک عظیم کارنامہ انجام دے کر قوم کا نام روشن کردیا

0
1,637 views
Spread the love
مشکلات اور آزمائشیں تو ہم سب کی زندگیوں کا حصہ ہیں، انسان کو ان سے لڑنے کے لیے حوصلہ پیدا کرنا پڑتا ہے اور اگر ایک بار حوصلہ آجائے تو پھر چاہے کتنی ہی بڑی مشکل یا پریشانی کیوں نہ ہو، انسان کو مقابلہ کرنے سے روک نہیں سکتی ہے اور نہ ہی اس کے ارادوں کو کمزور کرسکتی ہے۔ ایسی ہی ایک کہانی کراچی کے ہونہار بیٹے کی ہے جس نے چھوٹی سی عمر میں آج پوری قوم کا نام روشن کردیا ہے۔
یہ کہانی ہونہار نبیل کی ہے جو ابھی محض 9 نویں جماعت کا طالب علم ہےاور اس نے دنیا کی معروف ترین موبائل فون ایپلیکیشن بنائی ہے جو کہ واٹس ایپ کے جیسی ہے اور اس کا نام ایف ایف میٹنگ یعنی فیملی فرینڈ میٹنگ رکھا ہے۔

کراچی میں نویں جماعت کے طلباء کا بڑا کارنامہ

اسی سلسلے میں مشہور سماجی کارکن جعفریہ ڈیزاسٹر سیل (جی ڈی سی) کے جنرل سیکرٹری ظفر عباس نے اس بچے کے گھر کا دورہ کیا۔ نبیل اور ان کے اہلخانہ کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا دستگیر میں ایک کرائے کے گھر میں رہاءش پذیر ہیں نبیل کے والد زلفی صاحب اپنے محلے میں ہی ایک ہوٹل کے باہر کھڑے ہوکر گھر کے بنے ہوئے چھولے اور ڈونٹس بیچتے ہیں، مگر یہ ان کا بنیاد طور پر پیشہ نہیں ہے۔چار سال پہلے وہ ایک نجی ٹی وی چینل میں آڈیو ہیڈ تھے لیکن افسوس کے ساتھ انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔ مشکلات اور پریشانیوں کے باوجود بھی انھوں نے بچوں کی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔

کراچی میں نویں جماعت کے طلباء کا بڑا کارنامہ

جنرل سیکرٹری جی ڈی سی ظفر عباس سے بات کرتے ہوئے نبیل نے اپنی موبائل ایپلیکیشن دیکھای اور دعویٰ کیا کہ اس نے ایک بڑی موبائل ایپلیکیشن بنائی ہے کہ جس میں ناصرف لاتعداد لوگوں کو میسجز کیا جاسکتا ہے بلکہ آڈیو اور ویڈیو کال بھی کی جاسکتی ہیں۔ فیملی فرینڈ میٹنگ نامی موبائل ایپلیکیشن اپنے صارفین کو مختلف چینل کی بھی سہولیات مہیا کررہی ہے، جو ان کے کاروبار کے لئے فائدہ مند ہوسکتی ہے۔ جبکہ وہ ایپلیکیشن میں اپنے خود کے چینل بھی بنا سکتے ہیں۔
کراچی میں نویں جماعت کے طلباء کا بڑا کارنامہ
نبیل نے مزید بتایا کہ جس طرح دوسرے موبائل ایپلیکیشن میں گروپ بنانے کی سہولیات موجود ہوتی ہیں ٹھیک اسی طرح اس میں بھی گروپ بنانے کی سہولت موجود ہے، جس میں دو لاکھ تک کے قریب لوگوں کو ایک گروپ میں رکھا جاسکتا ہے۔ اس میں اہم اور اضافی سہولیات بھی موجود ہیں، جو اس سے پہلے کسی اور موبائل ایپلیکیشن میں دی گئیں ہیں، یعنی اس موبائل ایپلیکیشن میں یہ آپشنز بھی رکھے گئے ہیں کہ اگر کسی کی نطر کمزور ہے تو وہ آسانی سے اسکرین کو بڑا کرسکتا ہے جبکہ کلر بلائنڈ لوگوں کے لیے بھی زبردست آپشن موجود ہیں، جس سے ان کے لیے آسانی ہو سکتی ہے۔نبیل نے ظفر عباس سے بات کرتے ہوئے مزید بتایا کہ اسے اس ایپلیکیشن کو بنانے میں 3 سال کا وقت لگا اور فلحال یہ موبائل ایپلیکیشن صرف اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم کے لئے ہی دستیاب ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ نبیل کے پاس ایک پرانا لیپ ٹاپ ہے۔جو اس نے اور اس کے والد نے بڑی محنت کرکے 10 ہزار روپے میں خریدا تھا۔ لیکن کچھ کرنے کا عظم اور حوصلہ ہو تو پھر چیز کی قیمت نہیں دیکھی جاتی محض انسان کا جوش و جذبہ دیکھا جاتا ہے، جو نبیل کے پاس تھا، جس کے پاس سہولیات بھلے ہی کم تھیں مگر اس کے ارادے کئی سہولیات رکھنے والوں سے بہت بالاتر تھے۔
کراچی میں نویں جماعت کے طلباء کا بڑا کارنامہ
اکثروبیشتر انٹرنیٹ صارفین کو خوف رہتا ہے کہ وہ جو موبائل ایپلیکیشنز استعمال کررہے ہیں، وہاں موجود ان کا ڈیٹا محفوظ ہے بھی یا نہیں۔ لہذا اس چیز کو دھیان میں رکھتے ہوئے نبیل نے اپنی موبائل ایپلیکیشن میں صارفین کے ڈیٹا کو لیکر ایک ایسا سسٹم بنایا ہےکہ جس سے لوگوں کا کوئی بھی ڈیٹا نہ تو لیک ہوگا اور نہ ہی ریکارڈ ہوسکے گا۔ یہی وجہ کی بنا پر اس میں سیکریٹ چیٹ کا آپشن دیا گیاہے کہ جس سے ڈیٹا 8،7 منٹ میں خود ہی ڈیلیٹ ہوجائے گا۔

مزید پڑہیے: سوشل میڈیا اسٹار صارم حسن کےنزدیق معزوری کوئی مجبوری نہیں


جی ڈی سی کی جانب سے ہوشیار و ہونہار نبیل کو ایپل نامی کمپنی کا لیپ ٹاپ کا تحفہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے، تاکہ وہ جلد از جلد اس موبائل ایپلیکیشن کو ایپل کے صارفین کے لئے تیار کرسکیں۔ نبیل کے مطابق اب تک فیملی فرینڈ میٹنگ موبائل ایپلیکیشن کو ایک لاکھ سے زیادہ لوگ ڈاؤن لوڈ کرچکے ہیں۔ اور وہ آئندہ ایک سال کے عرصے میں ایپل صارفین کے لئے اس ایپلیکیشن کو بنانے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔
نبیل نے جن مشکل اور کٹھن حالات میں یہ جو کارنامہ سرانجام دیا ہے، وہ ناصرف قابل تعریف اور باعث فخر ہے۔ بلکہ پورے سماج اور معاشرے کے لئے ایک بہت بڑا سبق ہے کہ حالات چاہے جیسے بھی ہوں اپنی ہمت اور حوصلے کو مضبوط و مستحکم رکھنا چاہئے۔ یہ اب ہم سب پر ایک اجتماعی ذمہ داری ہے اور ہمارا فرض ہے کہ ہم اس ہونہار بچے کی تخلیق کو پروموٹ کریں۔ تاکہ عالمی سطح پر وہ اور اس جیسے دوسرے بچے ہمارے ملک اور قوم کا نام روشن کرسکیں۔

یہ پوسٹ آپ کو کیسی لگی؟ نیچے کمنٹ لازمی کریں اور اپنی رائے دیں