آج کل افغانستان میں افراہ تفری کی جو صورتحال ہے اس کے بعد افغان شہریوں سمیت غیر ملکی بھی وہاں سے نکلنا چاہ رہے ہیں اور ایسے میں کئی ایسے افراد ہیں کہ جن کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان میں کئ افراد ایسے ہیں جو سفری سہولیات نہ ہونے کا گلا کر رہا ہے تو کوئی پاسپورٹ اور ویزہ کے عمل میں ہونے والی مشکلات اور رکاوٹوں کی وجہ سے بے حد پریشان ہیں۔
تو قارئین آج ہم آپکو ایسی ہی ایک پاکستانی خاندان کی کہانی سناتے ہیں اور اس بارے میں آپ کو آگاہی دیں گے کہ کس طرح پاکستانی شہری افغانستان میں پھنس گئے ہیں اور انھیں واپس آنے میں کیا دقتیں اور مشکلات پیش آرہی ہیں۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والی ان خاتون کی ویڈیو پچھلے انٹرنیٹ پر بہت وائرل ہوئی کہ جس میں پاکستانی اداروں بشمول وزیراعظم عمران خان سے مدد کے لیے پکار رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم گزشتہ کئی دنوں سے گھر میں قید ہیں، اور کوئی ہم سے رابطہ بھی نہیں کر رہا ہے۔
پاکستانی سفارت خانے سے متعلق ان خاتون کا کہنا ہے کہ ہم نے بہت بار سفارت خانے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر کوئی جواب نہیں آیا اور ہم ناکام رہے۔ہماری نہ صرف جانیں خطرے میں ہیں بلکہ ہمیں شدید مالی طور پر پریشانی اور مسائل کے ساتھ ساتھ شدید بحران جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔
۔کابل میں پھنسنے والوں میں صرف یہہی خاتون نہیں بلکہ کئی اور ایسے افراد بھی موجود ہیں۔ ان میں پھنسے ایک خاندان کی خاتون کا بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ میرے شوہر کا پاکستانی ویزہ آ چکا ہے، مگر بیٹے کے سفری دستاویزات پورے نہ ہونے کی وجہ سے اسے روکا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں اپنے بیٹے کو تنہا کابل میں نہیں چھوڑ سکتی۔اس کے بغیر میں جی نہیں پاؤں گی۔
خاتون کا مزید بتاتی ہیں کہ میں ایسی کئی اور خواتین کو جانتی ہوں جن کی افغانستان میں شادیاں تو ہوئی ہیں، مگر بچوں کے سفری دستاویزات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔